
انٹرنیٹ سرچ کمپنی گوگل نے اپنے قیام کے بعد پہلی بار سرچ انجن میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) موڈ شامل کرلیا۔
گوگل بلاگ کے مطابق اے آئی موڈ کو ابتدائی طور پر صرف امریکا میں پیش کیا جا رہا ہے، تاہم جلد ہی اسے دیگر ممالک میں بھی پیش کردیا جائے گا۔
ممکنہ طور پر ترتیب وار اسے کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کے بعد باقی دنیا میں بھی متعارف کرایا جائے گا، تاہم اس میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔
گوگل کی جانب سے سرچ انجن کے ہوم پیج پر ’اے آئی موڈ‘ کو شامل کیے جانے کے بعد صارفین ہوم پیج پر ’آئی ایم فیلنگ لکی‘ کے جملے کو نہیں دیکھ پائیں گے، اس کی جگہ اے آئی موڈ نظر آئے گا۔
گوگل میں شامل کیا جانے والا اے آئی موڈ صرف سرچ انجن نہیں بلکہ ایک مکمل اے آئی پیکیج ہے، جس کے ذریعے صارفین گرافکس اور ڈیٹا وژوئل کا موااد بھی حاصل کر سکیں گے۔
مذکورہ بٹن کو کلک کرنے کے بعد صارفین اے آئی لیس سرچ انجن میں چلے جائیں گے، جہاں وہ سرچ انجن سے طویل سوالات، تحقیق میں مدد،خریداری کے لیے تجاویز اور ذاتی مسائل سے متعلق معاملات بھی پوچھ سکیں گے۔
اے آئی فیچر کے تحت اگر کوئی صارف براہ راست ویڈیو کیمرا چلا کر اے آئی کو اپنی تیار کردہ چیز دکھا کر اس سے پوچھے گا کہ وہ مذکورہ چیز کو مزید کیسے بہتر کر سکتا ہے تو بھی اے آئی صارف کو وہیں تجاویز اور جوابات دے گا۔
اسی طرح اے آئی موڈ کے ذریعے ارد گرد فروخت کرنے والی سستی چیزوں سے متعلق بھی معلومات حاصل کر سکیں گے اور اس سے اچھی خریداری کی تجاویز بھی مانگ سکیں گے۔
گزشتہ ہفتے خبریں سامنے آئی تھیں کہ گوگل اپنے ہوم پیج پر اے آئی موڈ شامل کرسکتا ہے اور اب گوگل نے اسے شامل کرتے ہوئے صرف امریکا میں پیش کردیا جب کہ دیگر ممالک میں بھی اسے جلد پیش کرنے کا عندیہ دیا۔