
حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے باعث مردوں میں اموات کی شرح خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔
یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک کی ایک تازہ تحقیق کے مطابق، مردوں میں نہ صرف ان بیماریوں کی شرح زیادہ ہے بلکہ وہ علاج کروانے اور دواؤں پر عمل کرنے میں بھی کم دلچسپی رکھتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تاہم ذیابیطس کے اثرات کے حوالے سے کچھ مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین میں ذیابیطس کے باعث دل کی بیماریوں کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہو سکتا ہے۔ ایک تجزیے کے مطابق، ذیابیطس سے متاثرہ خواتین میں دل کی بیماریوں سے موت کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں 58% زیادہ پایا گیا ہے۔
مجموعی طور پر، اگرچہ مردوں میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے باعث اموات کی شرح زیادہ ہوتی ہے لیکن خواتین میں بھی ان بیماریوں کے اثرات سنگین ہو سکتے ہیں خاص طور پر دل کی بیماریوں کے حوالے سے۔
لہٰذا دونوں جنسوں کے لیے ان بیماریوں کی بروقت تشخیص، مؤثر علاج، اور طرزِ زندگی میں بہتری نہایت ضروری ہے۔