
برطانوی پارلیمنٹ میں پاکستانی نژاد برطانوی کاروباری شخصیت شفیق اکبر کو پاکستان میں ہزاروں ملازمتوں کی فراہمی، ایک ارب ڈالر کی کمپنی کا قیام، ریئل اسٹیٹ کی ترقی میں کردار، اوورسیز پاکستانی کمیونٹی کو بااختیار بنانے کے اقدامات، معاشی خود مختاری اور جامع ترقی میں انقلابی قیادت کی خدمات کے اعتراف میں ایک خصوصی تقریب میں ان کو اعزاز سے نوازا گیا۔
یہ خصوصی تقریب ویسٹ منسٹر میں منعقد ہوئی جس کی صدارت لارڈ شفق محمد، بیرن آف ٹنزلے نے کی جنہوں نے شفیق اکبر کو ایوارڈ سے نوازا، شفیق اکبر نے ملازمتوں کی فراہمی، رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ڈیجیٹل تبدیلی اور دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کے نئے ڈاؤن ٹاؤن اور چار میریٹ ہوٹلز جیسے بڑے تعمیراتی منصوبے، پاکستان کو عالمی پراپ ٹیک (PropTech) لیڈر بنانے کے مقصد سے ایک ارب ڈالر کی کمپنی قائم کرنے جیسے اقدامات کر کے پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔
شفیق اکبر کو دیا گیا یہ اعزاز صرف ایک انفرادی کامیابی نہیں بلکہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی پاکستان کے لیے بے مثال خدمات کا اعتراف بھی ہے۔ پاکستان سے برطانیہ اور پھر دوبارہ پاکستان تک ان کا سفر اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ عالمی تجربہ اگر اپنے ملک کے فائدے کے لیے استعمال کیا جائے تو اس سے بے پناہ مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
لارڈ شفق محمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ شفیق اکبر اس بات کی روشن مثال ہیں کہ جب مقصد حاصل کرنے کی لگن ہو تو کچھ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ان کی لاتعداد کامیابیاں اس امر کی نشاندہی کرتی ہیں کہ برطانیہ اور پاکستان مل کر بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔”
پاکستان میں واپسی کے بعد، شفیق اکبر نے IMARAT گروپ، Graana.com، Agency21 اور اپنی AI پر مبنی پراپ ٹیک کمپنی PropMax.ai جیسے منصوبے قائم کیے۔ ان سب کا مقصد پاکستان کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو جدت، شفافیت اور پائیدار ترقی کے اصولوں پر استوار کرنا ہے۔
برطانیہ میں بسنے والے 16 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کے لیے شفیق اکبر کی کامیابی ایک ترغیب ہے کیونکہ وہ خود بھی انہی میں سے ہیں جنہوں نے دیارِ غیر میں کامیابی حاصل کی اور پھر اپنے وطن کو لوٹ کر وطن عزیز میں مثبت تبدیلی کا ذریعہ بنے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شفیق اکبر نے کہا "یہ ایوارڈ صرف میری ذاتی شناخت کا اعتراف نہیں بلکہ یہ برطانیہ اور پاکستان کے تعلق، اوورسیز کمیونٹی اور مادرِ وطن سے وابستگی، اور وژن سے حقیقی نتائج تک کے سفر کا جشن ہے۔” انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو وطن کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرنے کی دعوت دی اور کہا کہ "ہم سب پاکستان کی ترقی دیکھنا چاہتے ہیں، اور اوورسیز پاکستانیوں کے پاس وہ عالمی تجربہ اور وژن ہے جو اس ترقی کی قیادت کر سکتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ اگر ہم سمارٹ پالیسی، ٹیکنالوجی پر مبنی حل، اور اپنی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، تو ہم بڑے چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں اور پائیدار صنعتیں قائم کر سکتے ہیں۔ میں دنیا بھر کے پاکستانیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اس مشن کا حصہ بنیں، ہم اُن سب کی مکمل سپورٹ کریں گے جو پاکستان کے لیے حقیقی تبدیلی لانے کا عزم رکھتے ہیں۔”
تقریب میں چیئرمین یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان ابرار الحق اور وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے ورچوئل طور پر تقریب میں شرکت کی اور شفیق اکبر کی نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اوورسیز پاکستانیوں کی قیادت کے میدان میں شاندار خدمات کو سراہا۔
شفیق اکبر کی کامیابی کی کہانی پاکستان کے لیے امید، خود انحصاری اور عالمی سطح پر مثبت تبدیلی کا پیغام ہے، ایک ایسا پیغام جو دنیا بھر کے پاکستانیوں کے دلوں کو چھو رہا ہے۔