
عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان کے علاقائی نائب صدرعثمان ڈائون کی سربراہی میں آج جی-7، اسلام آباد میں واقع بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ون ونڈو سہولت مرکز کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد مستحقین کو ایک ہی چھت تلے فراہم کی جانے والی خدمات اور سہولیات کا جائزہ لینا تھا۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد، سیکرٹری بی آئی ایس پی جناب عامر علی احمد اور ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر عصمت نواز نے نے مہمان وفد کا خیرمقدم کیا۔ وفد میں شامل دیگر معزز اراکین میں محترمہ فادیہ ایم. سعدہ (ریجنل پریکٹس ڈائریکٹر MENAAP)، محترمہ المود ویٹز (ریجنل پریکٹس ڈائریکٹر MENAAP)، محترمہ لوبنا ہادجی (معاونِ خصوصی برائے علاقائی نائب صدر)، محترمہ بولورما امگابازار (کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک پاکستان)، مسٹر گیلیس ڈروگیلیس (منیجر آپریشنز)، جناب امجد ظفر، محترمہ حنا لوٹیا، جناب عمر ریاض، جناب ولید انور اور جناب ذیشان احمد شیخ شامل تھے۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے اپنے استقبالیہ کلمات میں عالمی بینک کی مسلسل معاونت پر دلی شکریہ ادا کیا اور اس شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا وژن ہے جس کا تصور انہوں نے اپنی جلاوطنی کے دوران دبئی میں پیش کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (CNIC) کو لازمی قرار دینے کی شرط کی بدولت بی آئی ایس پی نے پاکستان کی لاکھوں غریب خواتین کو شناخت دی اورمعاشی طور پر خودمختار بنایا۔مزید برآں، چیئرپرسن نے وفد کو آگاہ کیا کہ ملک کے بڑے شہروں میں مستحقین کے بینک اکاؤنٹس کھولنے کے لیے ایک پائلٹ منصوبہ جلد شروع کیا جا رہا ہے۔
سیکرٹری بی آئی ایس پی جناب عامر علی احمد نے وفد کو ادارے کے بنیادی اقدامات اور حالیہ متعارف کردہ پروگراموں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ بی آئی ایس پی نے اپنے مستحقین کے لیے ڈیجیٹل بینکنگ متعارف کروا کر مالی شمولیت کو فروغ دیا ہے۔
بریفنگ کے بعد چیئرپرسن اور سیکرٹری نے وفد کو سہولتی مرکز کا دورہ کرایا اور مختلف کاؤنٹرز سے متعلق آگاہ کیا، جن میں بینظیر تعلیمی وظائف، نشوونما آگاہی، ادائیگی کا طریقہ کار، بچت اسکیم، اور ڈیجیٹل و مالیاتی خواندگی شامل ہیں۔وفد نے مستحق خواتین سے ملاقات کی اور مرکز پر فراہم کی جانے والی مؤثر خدمات کا براہِ راست مشاہدہ کیا۔
مہمان وفد نے بی آئی ایس پی کے مشروط اور غیر مشروط نقد امدادی پروگرامز کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرامز پاکستان کے سب سے کمزور طبقات تک مؤثر انداز میں پہنچ رہے ہیں۔وفد نے بی آئی ایس پی کے ڈیجیٹل ادائیگی نظام، غذائیت اور خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ کی تعریف کی۔