بینظرانکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی پریس کانفرنس
بی آئی ایس پی کیخلاف باتیں کی جارہی ہیں،سینیٹر روبینہ خالد
ہمیشہ مثبت بات کی ہے ہمیشہ کوشش رہی کے اچھے طریقے سے اداروں کی عزت میں اضافہ کیاجائے ،سینیٹر روبینہ خالد
اسلام آباد,.2 اکتوبر 2025
آغا خان یونیورسٹی ( انسٹیٹیوٹ آف گلوبل ہیلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ) کے مڈ ٹرم سڈی کے مطابق بینظیر نشوونما پروگرام کی بدولت2 سال سے کم عمر بچوں میں اسٹنٹنگ کی شرح میں6.4 فیصد کمی ؛چھ ماہ تک کے بچوں میں 20 فیصد تک سٹنگ میں کمی ، 36 لاکھ خواتین نشونما پروگرام سے مستفید؛ صحت مند ماں صحت مند معاشرے کی ضامن
بینظیر تعلیمی وظائف پروگرام میں 1 کروڑ 87 لاکھ بچوں کا اندراج؛ 1 کروڑ 20 لاکھ بچوں کی حاضری 70 فیصد؛ اب تک 216 ارب روپے بچوں کی تعلیم پر خرچ؛ میٹرک کے بورڈ امتحانات میں 503 بچوں کے A+ گریڈ؛ کوہاٹ بورڈ سے مہوش، ملتان سے مریم بی بی کی پہلی پوزیشن؛ اعلیٰ ثانوی سطح پر ڈی جی خان بورڈ میں محمد وسیم نے ایف ایس سی میں پہلی پوزیشن حاصل کی
تمام صوبائی حکومتیں بی آئی ایس پی کا ڈیٹا استعمال کرتی ہیں؛ صوبائی حکومتوں سے باہمی شراکت داری، ملک کے واحد فلیگ شپ سماجی تحفظ پروگرام کی ساخت کو ٹھیس نہ پہنچانے کی اپیل: چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کی پریس کانفرنس
چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے آج ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آغا خان انسٹی ٹیوٹ کی مڈٹرم اسٹڈی کے مطابق بینظیر نشوونما پروگرام کی بدولت ملک بھر میں دو سال سے کم عمر بچوں میں اسٹنٹنگ کی شرح میں 6.4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جب کہ چھ ماہ کے بچوں میں یہ کمی 20 فیصد تک ہے۔ اب تک 36 لاکھ خواتین اس پروگرام سے براہِ راست مستفید ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “صحت مند ماں ہی صحت مند معاشرے کی ضامن ہے”۔
سینیٹر روبینہ خالد نے مزید کہا کہ بینظیر تعلیمی وظائف پروگرام کے تحت اب تک 1 کروڑ 87 لاکھ بچوں کا اندراج کیا جا چکا ہے، جن میں سے 1 کروڑ 20 لاکھ بچوں کی حاضری 70 فیصد سے زائد ہے۔ اب تک بچوں کی تعلیم پر 216 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ میٹرک کے بورڈ امتحانات میں 503 طلبہ نے A+ گریڈ حاصل کیا۔ ان میں کوہاٹ بورڈ سے مہوش، ملتان بورڈ سے مریم بی بی نے پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ اعلیٰ ثانوی سطح پر ڈیرہ غازی خان بورڈ سے محمد وسیم نے ایف ایس سی میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔

چیئرپرسن نے بی آئی ایس پی ڈیٹا بیس کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تمام صوبائی حکومتیں اس ڈیٹا سے فائدہ اٹھا رہی ہیں اور اس ضمن میں باہمی شراکت داری جاری ہے۔ یہ ملک کا واحد فلیگ شپ سماجی تحفظ پروگرام ہے، لہٰذا اس کی ساخت کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ “بینظیر ہنرمند پروگرام” مستحق گھرانوں کو ہنر مند اور خودکفیل بنانے کی ایک بڑی کوشش ہے اور اس کے ذریعے ملک بھر میں غربت کے خاتمے کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ انہوں نے سیاسی قیادت اور وزراء سے اپیل کی کہ اس پروگرام کی حمایت کریں کیونکہ یہ نہ صرف اندرون ملک بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اعتماد اور پذیرائی حاصل کر رہا ہے۔
چیئرپرسن نے کہا کہ بی آئی ایس پی محض ایک پروگرام نہیں بلکہ ایک عہد ہے،غربت کے اندھیروں کو توڑنے کا، ماؤں کو بااختیار بنانے کا اور ایک ایسی نسل تیار کرنے کا جو صحت مند، تعلیم یافتہ، ہنر مند اور پاکستان کی اصل طاقت ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی آئی ایس پی ایک وفاقی ادارہ ہے جو صدرِ پاکستان اور وزیراعظم کے ماتحت ہے، کسی صوبائی حکومت کے ماتحت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر سیلاب متاثرین کو بی آئی ایس پی کے ذریعے کیش فراہم کیا جائے تو فوری ریلیف ممکن ہے، اور اس حوالے سے ہم وزیراعظم پاکستان کے احکامات کے منتظر ہیں۔ اس وقت ساڑھے تین کروڑ افراد بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ ہیں۔ چیئرپرسن نے کہا کہ “صاحب حیثیت افراد کے لیے شاید یہ رقم زیادہ نہ ہو لیکن غریب عوام کے لیے یہ بے حد قیمتی سہارا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے مطابق ہے، جو عوامی خوشحالی اور فلاح کی ضمانت ہے۔
